عربی نہ صرف ہماری مذہبی زبان ہے ،بلکہ یہ مختلف خطوں میں بولی اور سمجھے جانے والی دنیا کی دوسری بڑی زبان ہے۔ لہٰذا عربی سے ایک عالم کا رشتہ مذہبی اور روحانی حیثیتوں کے علاوہ فنی نوعیت کا بھی ہے۔ جس طرح انگریزی زبان کے بغیر عالمی سطح پر دعوت و ابلاغ کا کام انجام دینا ممکن نہیں، تقریباً اسی طرح جدید اور رواں عربی سے نا واقفیت بھی اس فریضے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ پھر عربی میں انٹرنیٹ پر تقریباً ہر وہ تحقیقی مواد دستیاب ہے، جو انگزیزی میں دستیاب ہے، لہٰذا اگر کوئی انگریزی نہ بھی جانتا ہو تو عصر حاضر کے تقاضوں کو سمجھ کر ان سے عہدہ بر آ ہو سکتا ہے۔ جامعہ نے طلبہ کی اس تعلیمی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ماضی میں متعدد شارٹ کورسز کروائے ہیں۔ بعد ازاں اساتذہ کے تجربات، شرکاء کی آراء اور نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے مکمل ایک سال کے دورنیے پر مشتمل کل وقتی تخصص کی حیثیت سے اس کا اجراء کیا۔ اس تخصص کے نصاب میں جدید و قدیم اسالیب اور انٹرنیٹ پر عربی مواد سے استفادے کو اہمیت دی گئی ہے۔ جامعہ کے اس کورس کو عرب اساتذہ اور دیگر تجربہ کار شیوخ کی خدمات حاصل ہیں۔